
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ ریونیو میں اضافے، انتظامی اقدامات سے جی ڈی پی کے 4 فیصد کے مساوی بچت ممکن ہے، وفاق کا 70 فیصد بجٹ قرضوں، سود، سبسڈیز اورتنخواہوں میں خرچ ہوجاتا ہے اور وفاق کا ٹیکس آمدن میں حصہ صرف 46 فیصد، اخراجات 67 فیصد ہیں۔عالمی بینک کے مطابق بڑھتا ہوا مالیاتی خسارہ قرضوں کی پائیداری کیلیے بھی خطرناک ہے، گزشتہ سال 7.9 فیصد مالی خسارہ 22 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، خسارہ بڑھنے سے قرضوں کی شرح بھی 78 فیصد کی بلند سطح تک ریکارڈ کی گئی۔