اسلام آباد پاکستان کی وفاقی حکومت نے سال 2002 سے 2023 کے درمیان سیاست دانوں اور سرکاری عہدیداروں کو ملنے والے تحفوں کاریکارڈ پبلک کر دیا ہے ان شخصیات میں اہم سیاسی شخصیات، صدور، وزرائے اعظم اور اعلیٰ عہدیدار اور ملک کے نامور صحافی بھی شامل ہیں. ان شخصیات کو ملنے والے یہ تحفے توشہ خانہ میں جمع کروائے جاتے ہیں لیکن سابقوزیراعظم عمران کے اس انکشاف کے بعد کہ انہوں نے خود کو ملنے والے تحفے فروخت کر دیے تھے، توشہ خانہ کا معاملہ مسلسل خبروں میں ہے جس کے بعد اکو اکتوبر 2022 میں عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا، جس کی وجہ عمران خان کا ان تحفوں سے حاصل ہونے والی رقوم کو اپنے اثاثوں میں ظاہر نہ کرنا تھا. عمران خان کے خلاف اپریل 2022 میں توشہ خانہ کیس کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب وزیراعظمشہباز شریف نے کہا تھا کہ ان کے پیش رو نے بیرون ممالک سے ملنے والے تحفے چھ لاکھ 35 ہزار ی جماعت پککو ہدف بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے نااہلی کے فیصلے کو مسترد کر چکی ہے.